تعارف شاعر

poet

منظور حسین شورؔ

پروفیسر منظور حسین شور

اردو شاعر پروفیسر منظور حسین شور علیگ صرف اردو زبان کے شاعر ہی نہیں بلکہ زبان فارسی کے بھی شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ممتاز نقّاد اور ماہرِ تعلیم بھی تھے ، آپ کا اصل نام منظور حسین اور شورؔ تخلص تھا۔

آپ 15/ دسمبر 1916ء کو ہندوستانی ریاست مہاراشٹر کے شہر امراوتی میں پید اہوئے ، ابتدائی تعلیم کے بعد آپ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایم اے اور ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کی ، حصول تعلیم کے بعد شہر ناگپور کے شعبہ ادبیات فارسی او راردو میں بطور ریڈر و صدر شعبہ خدمات انجام دیں ، تقسیم ہند کے بعد پاکستان ہجرت کر گئے جہاں آپ نے بحیثیت پروفیسر زمیندار کالج گجرات ، اسلامیہ کالج ، گورنمنٹ کالج لائل پور فیصل آباد ، پھر کراچی منتقل ہونے کے بعد جامعہ کراچی میں تدریسی خدمات انجام دیں۔

آپ بنیادی طور پر ایک نظم گو شاعر تھے ، مقفی و پابند نظمیں کہتے تھے مگر غزل پر بھی یکساں قدرت تھی ، آپ کا پہلا شعری مجموعہ "نبض دوراں" 1959ء میں شائع ہوا ، علاوہ اس کے "دیوار ابد" (1969ء) ، "سواد نیم تناں" (1983ء) ، "میرے معبود" (1984ء) ، "صلیب انقلاب" (1985ء) اور "ذہن وضمیر" (1991ء) آپ کے شعری مجموعات اور "حشر مرتب" ، "انگشت نیل" ، "افکار واعصار" ، "اندر کا آدمی" آپ کی مرتب کی ہوئی تصانیف ہیں ، آپ 08/  جولائی 1994ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔ (تصویر / ریختہ)


منظور حسین شورؔ کا منتخب کلام