صبا نے مجھ کو سنگھائی ہے جب سے بُو تیری

غزل| جلیلؔ مانک پوری انتخاب| بزم سخن

صبا نے مجھ کو سنگھائی ہے جب سے بُو تیری
چمن چمن لیے پھرتی ہے جستجو تیری
اب اور تیر لگانے کی کیا ضرورت ہے
کھٹک رہی ہے کلیجے میں آرزو تیری
یہ چار چاند مرے عشق نے لگائے ہیں
کہ آج حسن میں شہرت ہے چار سُو تیری
مجھے تمام زمانے کی آرزو کیوں ہو
بہت ہے میرے لیے ایک آرزو تیری
ہوا ہے مشقِ تصوّر سے اس قدر حاصل
کہ تو کہیں بھی ہو صورت ہے رو برو تیری
چمن کے پھول بھی تیرے ہی خوشہ چیں نکلے
کس میں رنگ ہے تیرا کسی میں بو تیری
مجھے تو رشک ترے آئینے پہ آتا ہے
کہ صبح ہوتے ہی صورت ہے رو برو تیری
جلیلؔ اشک فشانی نہ کر بقول امیرؔ
ملے نہ خاک میں موتی سی آبرو تیری



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام