جنہوں نے روشنی پائی مرے پیمبرؐ سے

نعت| باصرؔ سلطان کاظمی انتخاب| بزم سخن

جنہوں نے روشنی پائی مرے پیمبرؐ سے
سدا چمکتے رہے مہر و ماہ و اختر سے
چلے جو آپؐ کے ہمراہ پا گئے منزل
نہیں چلے تو جھگڑتے رہے مقدر سے
وگرنہ مجھ کو تہی دامنی ہی زیبا ہے
کہ چاہیے مجھے خیرات ایک ہی در سے
وہ آنکھ جس کا کہ سرمہ ہو خاکِ راہِ رسولؐ
وہ ہو سکے گی نہ خیرہ زر و جواہر سے
نبیؐ کی مدح سرائی وہ قرض ہے باصرؔ
ادا ہوا نہ کبھی جو کسی سخن ور سے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام