عجب صورت بنی میری صدا کی

غزل| باصرؔ سلطان کاظمی انتخاب| بزم سخن

عجب صورت بنی میری صدا کی
بکھر کر رہ گئیں لہریں ہوا کی
ہمارے جرم آپ اپنی سزا ہیں
اضافی ہے سزا روزِ جزا کی
کوئی پیماں نہیں باندھا تھا لیکن
تری باتوں میں خوشبو تھی وفا کی
عجب سی اک تڑپ تھی میرے دل میں
تری آنکھوں میں شوخی تھی حیا کی
شناساؤں سے جی گھبرا گیا ہے
ضرورت ہے کسی نا آشنا کی
نہیں ملتے اگر وہ تم سے باصرؔ
کچھ اُن کی اور کچھ مرضی خدا کی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام