دل کو یوں اس کی وفا پر ہوا دھوکہ اظہرؔ!

غزل| اظہرؔعنایتی انتخاب| بزم سخن

دل کو یوں اس کی وفا پر ہوا دھوکہ اظہرؔ!
ریت کو جیسے سمجھ لے کوئی دریا اظہرؔ!
وقت برباد تو کر دے گا مگر منزل تک
ساتھ دے گا نہ کسی پیڑ کا سایہ اظہرؔ!
تم انھیں بھول گئے ان سے تمہیں پیار نہیں
یہ لطیفہ بڑا دلچسپ سنایا اظہرؔ!
تم مرے خواب کی تعبیر بتا سکتے ہو؟
تم نے دیکھا ہے کوئی خواب سنہرا اظہرؔ!
ہم جو آواز لگاتے ہیں وہ کھو جاتی ہے
گونجتا بھی نہیں کیا وقت کا صحرا اظہرؔ!
ہاۓ وہ ساتھ جو اک شخص کو تنہا کر دے
ہاۓ وہ خواب جو رہ جائے ادھورا اظہرؔ!



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام