اب یہ معیارِ شہر یاری ہے

غزل| اظہرؔعنایتی انتخاب| بزم سخن

اب یہ معیارِ شہر یاری ہے
کون کتنا بڑا مداری ہے
ہم نے روشن چراغ کر تو دیا
اب ہواؤوں کی ذمہ داری ہے
صرف باہر نہیں محاذ کھلا
میرے اندر بھی جنگ جاری ہے
عمر بھر سر بلند رکھتا ہے
یہ جو اندازِ انکساری ہے
مٹ رہی ہے یہاں زبانِ غزل
اور غالبؔ کا جشن جاری ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام