ان شوخ حسینوں کی ادا اور ہی کچھ ہے

غزل| مولانا ابوالکلام آزادؔ انتخاب| بزم سخن

ان شوخ حسینوں کی ادا اور ہی کچھ ہے
ایسوں کی اداؤوں میں مزا اور ہی کچھ ہے
یہ دل ہے مگر دل میں بسا اور ہی کچھ ہے
دل آئینہ ہے جلوہ نما اور ہی کچھ ہے
ہم آپ کی محفل میں نہ آنے کو نہ آتے
کچھ اور ہی سمجھے تھے ہوا اور ہی کچھ ہے
آزادؔ ہوں اور گیسوئے پیچاں میں گرفتار
کہہ دو مجھے کیا تم نے سنا اور ہی کچھ ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام