ہے امتِ رسول سے جنت بھری ہوئی

نعت| مولانا ابوالکلام آزادؔ انتخاب| بزم سخن

ہے امتِ رسول سے جنت بھری ہوئی
جنت میں ہے رسول کی امت بھری ہوئی
معمور دل ہے یادِ شہِ مشرقین سے
اس گھر میں دوجہاں کی ہے دولت بھری ہوئی
میں افصح العرب کا ثناگو ہوں دوستو!
کیوں کر نہ ہو سخن میں فصاحت بھری ہوئی
پاتے تھے لوگ خطبۂ احمد سے لذّتیں
کیا بات بات میں تھی حلاوت بھری ہوئی
ہے قدسیانِ خاص کو بھی آپ سے خلوص
دل میں ہے ہر مَلَک کے ارادت بھری ہوئی
آزادؔ پر بھی ہو نگہِ لطف یا رسول
ہے دل میں آرزوئے شفاعت بھری ہوئی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام