قلب میں شمعِ محبت کو جلائے رکھنا

غزل| کوثرؔ جعفری انتخاب| بزم سخن

قلب میں شمعِ محبت کو جلائے رکھنا
رونقِ محفلِ جاناں کو بڑھائے رکھنا
اپنے اشکوں کو اندھیرے میں چھپائے رکھنا
سرِ مژگاں نہ چراغوں کو جلائے رکھنا
حوصلے اپنے مصائب میں بڑھائے رکھنا
شمع کو تند ہواوؤں میں جلائے رکھنا
لذتِ آبلہ پائی سے ہوں محروم ہنوز
تم مری راہ میں کانٹوں کو بچھائے رکھنا
رہروِ عشق کو منزل کا پتہ دے گی ضرور
مشعلِ داغِ محبت کو جلائے رکھنا
صاف آ جائے نظر یار کی تصویر اس میں
گرد سے آئینۂ دل کو بچائے رکھنا
دولتِ عشق ہر ایک کو نہیں ملتی کوثرؔ
اس کو لوگوں کی نگاہوں سے بچائے رکھنا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام