ایک عنواں کا تجسس ہے کہانی کے لئے

غزل| سید عبد الحمید عدمؔ انتخاب| بزم سخن

ایک عنواں کا تجسس ہے کہانی کے لئے
ایک صدمے کی ضرورت ہے جوانی کے لئے
زیست کو ساتھ حوادث کے جواں رہنے دے
کوئی ساحل نہیں بہتے ہوئے پانی کے لئے
مہ جبینوں کا ستم ہو کہ خدا کی بے داد
مشغلہ چاہیئے ایّامِ جوانی کے لئے
اے غمِ زیست! نمائش کا تبسم ہی سہی
کوئی تمہید تو ہو اشک فشانی کے لئے

مے کے بارے میں عدمؔ اتنی خبر ہے ہم کو
چیز اچھی ہے طبیعت کی روانی کے لئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام