آپ اِس طرح تو ہوش اڑایا نہ کیجئے

غزل| پیر سید نصیر الدین نصیؔر انتخاب| بزم سخن

آپ اِس طرح تو ہوش اڑایا نہ کیجئے
یوں بن سنور کے سامنے آیا نہ کیجئے
یا سر پہ آدمی کو بٹھایا نہ کیجئے
یا پھر نظر سے اس کو گرایا نہ کیجئے
یوں مدھ بھری نگاہ اٹھایا نہ کیجئے
پینا حرام ہے تو پلایا نہ کیجئے
کہئے تو آپ محو ہیں کس کے خیال میں
ہم سے تو دل کی بات چھپایا نہ کیجئے
تیغِ ستم سے کام جو لینا تھا لے چکے
اہلِ وفا کا یوں تو صفایا نہ کیجئے
میں آپ کا گھر آپ کا آئیں ہزار بار
لیکن کسی کی بات میں‌ آیا نہ کیجئے
اٹھ جائیں گے ہم آپ ہی محفل سے آپ کی
دشمن کے روبرو تو بٹھایا نہ کیجئے
دل دور ہوں تو ہاتھ ملانے سے فائدہ؟
رسماً کسی سے ہاتھ ملایا نہ کیجئے

محروم ہوں لطافتِ فطرت سے جو نصیرؔ
ان بے حسوں کو شعر سنایا نہ کیجئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام