بچّو ایک کہانی سن لو آؤ میری زبانی سن لو

ادب اطفال| ابن حسؔن بھٹکلی انتخاب| بزم سخن

اردو زباں پر نوجوان شاعر جناب ابن حسن بھٹکلی کی ایک پیاری سی سچی نظم

بچّو ایک کہانی سن لو
آؤ میری زبانی سن لو
ایک تھا راجہ ایک تھی رانی
اب یہ کہانی ہوئی پرانی
دل چاہے کچھ نیا سناؤں
سیدھی سچی بات بتاؤں
آؤ مجھ سے ہاتھ ملاؤ
تم بھی میرا ساتھ نبھاؤ
دونوں آنکھیں ڈھانپ لو اپنی
پھر حالت کو بھانپ لو اپنی
پھر دھیرے سے آنکھیں کھولو
اور میری آنکھوں میں جھانکو
غور کرو اک اک مصرعے پر
سامنے آ جائے گا منظر
وہ میرے بچپن کے دن تھے
تن من مست مگن کے دن تھے
کھیل برابر کھیل رہے تھے
چوٹ بھی ہنس کر جھیل رہے تھے
بات ہی کچھ ایسی ہے بچّو
مت پوچھو کیسی ہے بچّو
جو بھی سناؤں سنتے جاؤ
ہیرے موتی چنتے جاؤ
ایک تھی اردو ایک تھی انگلش
دونوں میں رہتی تھی رنجش
انگلش گوری ہٹّی کٹّی
اردو دبلی پتلی پٹّی
انگلش کے ہونٹوں پر گالی
اردو گاتی تھی قوّالی
دونوں کے انداز الگ تھے
سوز الگ تھے ساز الگ تھے
انگلش اک مضبوط زباں تھی
اردو بھی مخلوط زباں تھی
سارے جہاں کے رنگ تھے اس میں
ست رنگی آہنگ تھے اس میں
انگلش کے لاکھوں متوالے
اردو والے بھولے بھالے
انگلش کے چرچے بھی بہت تھے
مہنگی تھی خرچے بھی بہت تھے
یہ گوری انگریزوں والی
منہ زوری سو نیزوں والی
انگلش کے مداح تھے گھر گھر
بول رہے تھے سب فر فر فر
دونوں کا ٹکراؤ عجب تھا
گھاؤ عجب الجھاؤ عجب تھا
لیکن اردو اردو ٹہری
ہر اک بات تھی اس کی گہری
اپنے قول پہ پوری اُتری
ہر ماحول پہ پوری اُتری
مجھ کو انگلش راس نہ آئی
وہ بھی میرے پاس نہ آئی
انگلش دھوپ تھی اردو سایہ
میں نے اردو کو اپنایا
اردو نے تہذیب سکھائی
جینے کی ترتیب سکھائی
جب سے اردو بول رہا ہوں
کانوں میں رس گھول رہا ہوں
بچّو میرا کہنا مانو
اپنے آپ کو خود پہچانو
اردو کا مستقبل ہو تم
میرے سفر کی منزل ہو تم
ختم ہوئی اب میری کہانی
گزرا بچپن آئی جوانی
ابنِ حسؔن پہچان ہے میری
اور یہ اردو جان ہے میری


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام