وہ کون ہیں جو غم کا مزا جانتے نہیں

غزل| خمارؔ بارہ بنکوی انتخاب| بزم سخن

وہ کون ہیں جو غم کا مزا جانتے نہیں
بس دوسروں کے درد کو پہچانتے نہیں
اس جبرِ مصلحت سے تو رسوائیاں بھلی
جیسے کے ہم انہیں وہ ہمیں جانتے نہیں
کم بخت آنکھ اٹھی نہ کبھی ان کے رو برو
ہم ان کو جانتے تو ہیں پہچانتے نہیں
واعظ خلوص ہے تیرے اندازِ فکر میں
ہم تیری گفتگو کا برا مانتے نہیں
حد سے بڑھے تو علم بھی ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں وہ کچھ جانتے نہیں
رہتے ہیں عافیت سے وہی لوگ اے خمارؔ
جو زندگی میں دل کا کہا مانتے نہیں



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام