آپ کا بھرم سارا خاک میں ملا دیں گے

غزل| منظرؔ بھوپالی انتخاب| بزم سخن

آپ کا بھرم سارا خاک میں ملا دیں گے
ہم تو آئینہ گر ہیں آئینہ دِکھا دیں گے
آپ خالی ہاتھوں میں دیجئے تو شمشیریں
دو دِنوں میں برسوں کا قرض ہم چکا دیں گے
امن سے محبت سے رہنے دیجئے ہم کو
ورنہ آپ کی جنت کربلا بنا دیں گے
آندھیو ! ذرا ٹھرو ہم سے مت الجھ جانا
ہم جو اُٹھ کھڑے ہونگے دھجیاں اڑا دیں گے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام