جب بن گیا مقام وہ عجز و نیاز کا

غزل| جگن ناتھ آزاؔد انتخاب| بزم سخن

جب بن گیا مقام وہ عجز و نیاز کا
دل تھا مرا جواب ترے کبر و ناز کا
اک پرتوِ جمیل ہے دل جس کے ناز کا
میں ہو نیاز مند اسی بے نیاز کا
بن کر کبھی تو حرف دلآرا زبان پہ آ
مانا کہ لطف کم بھی نہیں دل کے راز کا
آئینہ ٹوٹ کر جو دوبارہ نہ جڑ سکا!
کچھ حال تھا عجب دلِ آئینہ ساز کا
افشا نہ ہو سکے گا کبھی راز اب ترا
وہ دل ہی مر چکا ہے جو محرم تھا راز کا
آزادؔ! اگر چہ اس کو گئے مدتیں ہوئیں
لیکن گیا نہ دل سے تصور مجازؔ کا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام