تعارف شاعر

poet

مشفقؔ خواجہ

خواجہ عبد الحی مشفق

اردو شاعر ، کالم نویس ، نقاد اور ایک بلند پایہ محقق جناب مشفق خواجہ کا اصل نام خواجہ عبد الحی اور تخلص مشفقؔ تھا ، آپ مشفق خواجہ کے قلمی نام سے مشہور و معروف ہوئے ، ان کے والد ماجد خواجہ عبد الوحید علامہ اقبال کے ہم جلیس اور کئی علمی کتب کے مصنف تھے جبکہ ان کے چچا خواجہ عبد المجید اردو کی معروف لغت جامع اللغات کے مؤلف تھے۔

آپ 19/ دسمبر 1935ء کو لاہور میں پیدا ہوئے ، آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم کے بعد بی اے (آنرز) اور میں ایم اے (اردو) کی تعلیم کراچی یونیورسٹی سے مکمل کی  ، حصول تعلیم کے بعد آپ 1957ء سے 1973ء تک انجمن ترقی اردو پاکستان سے وابستہ رہے اور وہاں علمی وادارتی شعبہ کے نگراں رہ کر بحیثیت مدیر ماہ نامہ "قومی زبان" ، سہ ماہی "اردو" اور "قاموس الکتب" کے اردو کی خدمات عالیہ انجام دیں ، آپ نے بابائے اردو جناب مولوی عبد الحق صاحب کی صحبت سے بھی استفادہ کیا۔

آپ شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ادیب ، کالم نویس ، نقاد ، اور بلند پایہ محقق بھی تھے ، آپ کو اردو ادب میں‌ جو پہچان اور شہرت ملی وہ آپ کے کالم بہ عنوان "خامہ بگوش" سے ملی جو آپ نے 1980ء سے شروع کیا تھا ، طنز و مزاح لکھنے میں بھی ایک امتیاز حاصل تھا ، صحافت میں بھی خوب نام بنایا ، ڈاکٹر تحسین فراقی، مشفق خواجہ کی یادوں کو سمیٹے ہوئے لکھتے ہیں۔’’کاش خواجہ صاحب ایسے شعر کہتے اورکثرت سے کہتے ، افسوس انھوں نے اپنے اندرکے فطری شاعرکا گلا گھونٹ دیا ، شاعری ان کی محبوبہ تھی، تحقیق منکوحہ۔ ازدواج ثانی ظرافت سے کیا۔ دونوں سے نبھی اور خوب نبھی مگر اے وائے وائے شاعری۔‘‘

خواجہ صاحب ہمیشہ تصنیف وتالیف میں مشغول رہے ، "خوش معرکۂ  زیبا" (جلد اول و دوم) ، "غالب اور صفیر بلگرامی" ، "جائزہ مخطوطات اردو" ، "خامہ بگوش کے قلم سے" ، "سخن در سخن" ، "سخن ہائے نا گفتنی" ، "سخن ہائے گسترانہ" (ادبی کالموں کا انتخاب) ، "تحقیق نامہ" (تحقیقی مقالات کا مجموعہ) ، "کلیات یگانہ" (ترتیب وتدوین) ، "انتخاب میر" ، "پرانے شاعر نیا کلام" وغیرہ آپ کی تصانیف و تالیفات میں مشہور و معروف ہیں جب کہ "ابیات" آپ کا شعری مجموعہ ہے ، آپ کی ان علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں 1988ء میں آپ کو صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا ، آپ 21/ فروری 2005ء کو کراچی میں انتقال کرگئے۔


مشفقؔ خواجہ کا منتخب کلام