نظر نظر سے ملاؤ حجاب کیا معنی

غزل| جوشؔ ملسیانی انتخاب| بزم سخن

نظر نظر سے ملاؤ حجاب کیا معنی
نیازِ عشق سے یہ اجتناب کیا معنی
چنیں گے ایک مجھی کو وہ ہر ستم کے لئے
خطا کرے نظرِ انتخاب کیا معنی
غرض ہی کیا تھی تماشائے دہر سے تم کو
اب آئے ہو تو یہ رخ پر نقاب کیا معنی
وقارِ مہر و وفا کو تو سرنگوں نہ کرو
ہر اک سوال کا الٹا جواب کیا معنی
مری نظر ہی سے یہ احتیاط ہے ورنہ
نقاب کے لئے بندِ نقاب کیا معنی
حدِ شمار سے باہر ہیں جب گناہ مرے
حساب کے لئے یومِ حساب کیا معنی

سکونِ دل تو جہاں میں کہیں نہیں اے جوشؔ
پھر اس سکوں کے لئے اضطراب کیا معنی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام