بہار آئی ہے ہم کو کیا کہے گا باغباں دیکھیں

غزل| انعام اللہ خاں یقینؔ انتخاب| بزم سخن

بہار آئی ہے ہم کو کیا کہے گا باغباں دیکھیں
چمن میں رہنے پاوے گا ہمارا آشیاں دیکھیں
اٹھا اس منہ سے اے بادِ صبا گھونگٹ کے آنچل کو
توجہ سے تری ہم بھی ٹک اک یہ گلستاں دیکھیں
ہر اک نے راہ میں اس کی کیا ہے چشم کو گریاں
کرے کس آبِ جو پر رحم وہ سروِ رواں دیکھیں
پکاریں ان کو آؤ اپنے باغوں کی خبر پوچھیں
اسی گلشن سے آتی ہیں چلی یہ بلبلاں دیکھیں

یقیںؔ کے سر کو ٹھکرا کر بتاں آپس میں کہتے ہیں
جئے گا کب تک ان طرحوں سے ایسا ناتواں دیکھیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام