تمہارے ہجر میں دل بر! مری جاں ہوگئی پارہ

نعت| سمعانؔ خلیفہ انتخاب| بزم سخن

تمہارے ہجر میں دل بر! مری جاں ہوگئی پارہ
گناہوں سے ہوا یہ دل فسردہ اور آوارہ
اداسی کا بسیرا ہے سیہ بختی نے گھیرا ہے
مرے دل کے شبستانوں میں شیطانوں کا ڈیرا ہے
مری اس رُو سیاہی پر ہے قلب و جاں کو حیرانی
گناہوں کی جسارت پر سراپا ہوں پشیمانی
تھکے ہارے مسافر کو تمہارے در پہ آنا ہے
دلِ رنجور کا اُس دم تمہیں دُکھڑا سنانا ہے
برا ہوں میں تمہارا عشق لیکن دل کا سرمایا
مرے سر پر شفاعت کا سرِ محشر رہے سایا
جھلک سے رُوئے انور کی مرا غم دور ہو جائے
نگاہوں میں سما جاؤ تو دل پُر نور ہو جائے

معطر نعت کی خوشبو سے ہو سمعاںؔ کی ہر محفل
کفِ پائے نبیؐ پر ہو تصدق کائناتِ دل


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام