بادِ صبا ! یہ ظلم خدارا نہ کیجیو

غزل| حفیظؔ میرٹھی انتخاب| بزم سخن

بادِ صبا ! یہ ظلم خدارا نہ کیجیو
اس بے وفا سے ذکر ہمارا نہ کیجیو
غم کی کمی نہیں ہے جہانِ خراب میں
اے دل ترس ترس کے گذارا نہ کیجیو
بدتر ہے موت سے بھی غلامی کی زندگی
مر جائیو مگر یہ گوارا نہ کیجیو
اے صاحبِ عروج تو بامِ عروج سے
سورج کے ڈوبنے کا نظارا نہ کیجیو
ایسا نہ ہو کہ لوگ ہمیں پوجنے لگیں
اتنا بھی احترام ہمارا نہ کیجیو
ساحل اگر نصیب بھی ہو جائے اے حفیظؔ
طوفاں سے بھول کر بھی کنارا نہ کیجیو


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام