دعوت و ہدایت کی اک حسیں شفق لے کرمیرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے

نعت| عزیزؔ بلگامی انتخاب| بزم سخن

دعوت و ہدایت کی اک حسیں شفق لے کرمیرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے
کفر کے اندھیروں میں نور کا طبق لے کر میرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے
کفرتھا ضلالت تھی مالک حقیقی سے ہر طرف بغاوت تھی ہر طرف بغاوت تھی
بولہب کی بستی میں پیار کا سبق لےکر میرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے
سرکشی کی آتش تھی دین ہائے باطل کی ظلمتوں کا غلبہ تھا ظلمتوں کا غلبہ تھا
زندگی اندھیری تھی شمعِ دینِ حق لے کر میرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے
ہٹ دھرم زمانے کو دعوتِ رسالت سے اطمینان کیا ہوتا اطمینان کیا ہوتا
معجزہ ضروری تھا ماہتابِ شق لے کر میرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے
فتنہ جُو زمانہ تھا دین کی اشاعت میں حکمتیں ضروری تھیں حکمتیں ضروری تھیں
حاسدوں کی دنیا میں سورۃ الفلق لے کر میرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے
ٹھیک ہے عقیدت ہو ساتھ ہی عقیدت کے جذبۂ اطاعت ہو جذبۂ اطاعت ہو
جو عمل کے قابل ہوایسا اک سبق لے کرمیرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے
عالمِ رسالت میں آئینِ رسالت کی جو کتاب ادھوری تھی جو کتاب ادھوری تھی
اس کتابِ رحمت کا آخری ورق لے کر میرے مصطفی آئے میرے مصطفی آئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام