جو اُس کا ہے وہ غم شاید اپنا ہو

غزل| محسنؔ بھوپالی انتخاب| بزم سخن

جو اُس کا ہے وہ غم شاید اپنا ہو
پوچھو تو یہ محرم شاید اپنا ہو
اِس رت نے تو چھین لیا ہے ہر امکاں
آنے والا موسم شاید اپنا ہو
منظر نامہ سن کر دل بھر آیا ہے
تاراجی کا عالم شاید اپنا ہو
دشمن جیسی باتیں یہ کیوں کرتا ہے
یوں بھی سوچو ہمدم شاید اپنا ہو
پت جھڑ کی آواز پہ محسنؔ دھیان تو دو
ویرانی کا عالم شاید اپنا ہو


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام