رسولِ مجتبےٰ کہیئے محمد مصطفےٰ کہیئے

نعت| ماہرؔ القادری انتخاب| بزم سخن

رسولِ مجتبےٰ کہیئے محمد مصطفےٰ کہیئے
خدا کے بعد بس وہ ہیں پھر اس کے بعد کیا کہیئے
شریعت کا ہے یہ اصرار ختم الانبیاء کہیئے
محبت کا تقاضا ہے کہ محبوبِ خدا کہیئے
جبیں و رخ محمد کے تجلی ہی تجلی ہیں
کسے شمس الضحیٰ کہیئے کسے بدر الدجیٰ کہیئے
جب ان کا ذکر ہو دنیا سراپا گوش بن جائے
جب ان کا نام آئے مرحبا صلّ علیٰ کہیئے
غبارِ راہِ طیبہ سرمۂ چشمِ بصیرت ہے
یہی وہ خاک ہے جس خاک کو خاکِ شفا کہیئے
صداقت پر بِنا رکھی گئی ہے دینِ فطرت کی
اسی تعبیر کو انسانیت کا ارتقا کہیئے
مرے سرکار کے نقشِ قدم شمعِ ہدایت ہیں
یہ وہ منزل ہے جس کو مغفرت کا راستہ کہیئے
محمد کی نبوت دائرہ ہے جلوۂ حق کا
اسی کو ابتدا کہیئے اسی کو انتہا کہیئے

مدینہ یاد آتا ہے تو پھر آنسو نہیں رکتے
مری آنکھوں کو ماہرؔ چشمۂ آب بقا کہیئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام