زندگی ہے اور دلِ نادان ہے

غزل| ڈاکٹر وسیمؔ بریلوی انتخاب| بزم سخن

زندگی ہے اور دلِ نادان ہے
کیا سفر ہے اور کیا سامان ہے
میرے غم کو بھی سمجھ کر دیکھئے
مسکرانا دینا بہت آسان ہے
میں نے رو رو کر گذارا ہے تجھے
زندگی تجھ پر میرا احسان ہے
لوگ دیوانہ بتاتے ہیں جسے
دیکھنا شاید کوئی انسان ہے
موت کو یوں یاد کرتے ہو وسیمؔ
جیسے مر جانا بہت آسان ہے
خوں پلانے کے لئے ہو تو وسیمؔ
شاعری تنہائیوں کی جان ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام