ہنس کے بولا کرو بلایا کرو

غزل| سید عبد الحمید عدمؔ انتخاب| حنظلہ سید

ہنس کے بولا کرو بلایا کرو
آپ کا گھر ہے آیا جایا کرو
مسکراہٹ ہے حسن کا زیور
روپ بڑھتا ہے مسکرایا کرو
حد سے بڑھ کر حسین لگتے ہو
جھوٹی قسمیں ضرور کھایا کرو
حکم کرنا بھی اک سخاوت ہے
ہم کو خدمت کوئی بتایا کرو
بات کرنا بھی بادشاہت ہے
بات کرنا نہ بھول جایا کرو
تاکہ دنیا کی دل کشی نہ گھٹے
نت نئے پیرہن میں آیا کرو
ہم حسد سے عدمؔ نہیں کہتے
اس گلی میں بہت نہ جایا کرو


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام