جدت پسند ہم نہ ترقی پسند ہم

غزل| کاوشؔ بدری انتخاب| بزم سخن

جدت پسند ہم نہ ترقی پسند ہم
فکرِ معاش ہم کو ہے بس فکر مند ہم
لے جاؤ غارِ ثور میں یا دارِ گور میں
چابک سوار آپ ہیں مریل سمند ہم
اس اقلیت کو باری تعالی عزیز رکھ
گنتی تو دشمنوں کی زیادہ ہے چند ہم
کرتے ہیں بیٹھے بیٹھے ہی سات آسماں کی سیر
مانا کہ اپنے خول میں رہتے ہیں بند ہم
یارب عدو کے ہاتھ نہ ٹوٹیں سدا رہیں
برداشت کر ہی لیں گے ہزاروں گزند ہم
کاوشؔ پتی کسی کا نہ کاوشؔ عرب پتی
ممتاز کو نہ آئیں گے ہرگز پسند ہم


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام