مصطفٰیؐ کہیے مجتبیؐ کہیے

نعت| شاہ اجملؔ فاروق ندوی انتخاب| بزم سخن

مصطفٰیؐ کہیے مجتبیؐ کہیے
اُن کو سب کچھ بہ جز خدا کہیے
اُن کو رب نے کہا ہے رحمتِ کل
اس سے آگے اب اور کیا کہیے
فکر کو غسل دے کے پڑھ کے درود
با ادب نعتِ مصطفیؐ کہیے
آپ بھی اُن کے امتی ہیں نا؟
سوچتے کیا ہیں؟ برملا کہیے
یہ ہیں نقشے جہاں کی قسمت کے
نقش پائے رسول کیا کہیے
جو بھی آقا کے پیچھے چلتے ہیں
ان کو دنیا کا پیشوا کہیے
دل منور ہے یادِ سرور سے
دل نہ کہیے اِسے حرا کہیے
ہے بصیرت تو آپ قرآں کو
سرورِ دیں کا تذکرہ کہیے
عرش تک جب پہنچ گئے آقا
چاند تاروں کو نقشِ پا کہیے
بُعدِ سرکار ایک بیماری
قربِ سرکار کو دوا کہیے
ہے جو ایماں تو چار یاروں کو
نور کا ایک سلسلہ کہیے
عزم و ہمت کی داستاں کے لیے
صرف رودادِ کربلا کہیے
نعت گوئی نہیں ہے فن اجملؔ
اس کو اللہ کی عطا کہیے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام