تعارف شاعر

poet

فارغؔ بخاری

سید میر احمد شاہ

 اردو ، ہندکو اور پشتو زبان کے ممتاز شاعر ، نقاد ، محقق اور صحافی جناب فارغ بخاری کا اصل نام سید میر احمد شاہ اور فارغؔ تخلص تھا ، آپ 11/ نومبر 1917ء کو پشاور میں پیدا ہوئے ، آپ نے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ مشرقی زبانوں کے کئی امتحانات بھی پاس کئے۔

آپ نظریاتی طور پر ترقی پسند تحریک سے وابستہ تھے ، آپ نے موضوع ، زبان اور شعری ہیئتوں میں نئے نئے تجربے کئے اور اپنے شعری مجموعے "غزلیہ" میں غزل کی ہیئت اور تکنیک کو بھی ایک نئے انداز میں پیش کیا ، آپ نے رضا ہمدانی کے ساتھ پشتو زبان و ادب اور ثقافت کے لئے کئی علمی ، تحقیقی اور ادبی موضوعات پر کام کیا ، آپ نے اردو شاعری میں بھی بڑا نام و مقام بنایا ، "زیر و بم" ، "شیشے کے پیرہن" ، "خوشبو کا سفر" ، "آئینے صداؤں کے" اور "غزلیہ" آپ کے شعری مجموعوں میں نمایاں ہیں جب کہ "ادبیات سرحد" ، "پشتو لوک گیت" ، "باچا خان" ، "پشتو شاعری" ، "رحمان بابا کے افکار" مشترکہ تصانیف اور "برأت عاشقاں" آپ کی مطبوعات میں سے ہیں ، آپ ادبی صحافت سے بھی وابستہ رہے اور ماہنامہ "نغمۂ حیات" ، ہفت روزہ "شباب"  کی ادارت کے ساتھ رضا ہمدانی کے ہمراہ "سنگ میل" کے نام سے ایک ادبی رسالہ بھی جاری کیا ، آپ کو ان ادبی خدمات پر حکومت پاکستان کی جانب سے "صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی" سے بھی نوازا گیا ہے ، آپ 13/ اپریل 1997 کو پشاور میں انتقال کر گئے۔


فارغؔ بخاری کا منتخب کلام