تعارف شاعر

poet

اثرؔ لکھنوی

مرزا جعفر علی خاں اثر لکھنوی

جناب اثر لکھنوی اردو کے ایک مشہور و معروف  شاعر ، معتبر  نقاد ، ادیب ، مترجم اور فرہنگ نگار تھے ، آپ کا اصل نام مرزا جعفر علی خاں اور تخلص اثر تھا۔

آپ 12/ جولائی 1885ء کو شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے ، شاہی اطباء کے خاندان سے تعلق تھا ، آپ کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی ، اور 1906ء میں کیننگ کالج لکھنو سے بی اے پاس کیا ، حصول تعلیم کے بعد 1907ء میں سیتا پور سے ملازمت کا آغاز کیا ، 1909ء میں وہ ڈپٹی کلکٹر بنے ، 1922ء تک کانپور میونسپلٹی میں بحیثیت ایگزیکٹو آفیسر اور 1935ء تک ڈپٹی کلکٹر اور اس کے بعد ترقّی پا کر 1937ء سے 1940ء تک کلکٹر رہے ، اس سے سبکدوشی کے بعد ریاست جموں و کشمیر میں وزارت کے عہدوں پر بھی فائز رہے ، دورانِ ملازمت "ایم بی ی" ، "خان بہادر" کے خطابات اور"Sword of Honour" کے علاوہ کئی تمغے اور 1962ء میں "پدم بھوشن" کا اعزاز بھی ملا۔

آپ زبان اردو کے علاوہ  فارسی ، ہندی ، انگریزی اور سنسکرت سے واقفیت رکھتے تھے ، فن شاعری پر کامل دسترس حاصل تھی ، بچپن کی عمر سے "جعفرؔ" تخلص کے ساتھ نوحے لکھنا شروع کیا ، آپ کے مجموعوں میں "اثرستان" (1924ء) ، "بہاراں" (1939ء) ، "نوبہاراں" (1957ء) اور "عروس فطرت" (نظموں کا مجموعہ 1962ء) ، "مطالعۂ غالب" (1957ء) ، "انیسؔ کی مرثیہ نگاری" (1951ء) ، "چھان بین" (تنقیدی مضامین 1950ء) ، "فرہنگ اثرؔ" کی تین جلدیں اور مختلف زبانوں کے منظوم ترجمے اور "بھگوت گیتا" کا ترجمہ بھی شامل ہیں ، کچھ غیر مطبوعہ کلام "سحرستان" میں بھی موجود ہے ، آپ 82 /سال کی عمر میں 06/ جون 1967ء کو انتقال کرگئے۔


اثرؔ لکھنوی کا منتخب کلام