مجھے پیار کرتے ہو کرتے رہو پر کبھی بھی جتانے کی کوشش نہ کرنا

غزل| ڈپتی مشرؔا انتخاب| بزم سخن

مجھے پیار کرتے ہو کرتے رہو پر کبھی بھی جتانے کی کوشش نہ کرنا
کہ خوشبو ہوں میں مجھ کو محسوس کرنا کبھی مجھ کو پانے کی کوشش نہ کرنا
یہ آنکھیں بہت دور تک دیکھتی ہیں حقیقت سے واقف ہیں اچھی طرح سے
مجھے لے کے سپنے جو بُنتے ہو بُن لو مگر سچ بنانے کی کوشش نہ کرنا
یہ مانا بہت دور ہے میری منزل مگر مجھ کو تنہا پہنچنا وہاں ہے
گھڑی دو گھڑی ساتھ چل پاوؤ چلنا جنم بھر نبھانے کو کوشش نہ کرنا
مجھے سے چُرا کر کے میری ادائیں مجھے ہی ستاتے ہو میری طرح سے
ستانا ہے مجھ کو تو جی بھر ستا لو مگر آزمانے کی کوشش نہ کرنا
سنا تھا کبھی پیار مرتا نہیں ہے جو مرتا نہیں ہے تو جاتا کہاں ہے
یہاں ہے وہاں ہے وہ سچ مچ کہاں ہے مجھے یہ بتانے کی کوشش نہ کرنا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام