محبتوں میں کوئی تمہارا یہ حال کردے تو کیا کروگے؟

بزم مزاح| خالدؔ عرفان انتخاب| بزم سخن

محبتوں میں کوئی تمہارا یہ حال کردے تو کیا کروگے؟
بُلا کے گھر میں وہ 'نائن ون ون' کو کال کردے تو کیا کروگے؟
'گرین کارڈ' اُس سے لے رہے ہو مگر نتیجہ بھی یاد رکھنا
یہاں کی 'کالی' تمہارے چہرے کو 'لال' کردے تو کیا کروگے؟
یہ میں نے مانا تمہارے ہاتھوں میں سنگِ مرمر کی انگلیاں ہیں
کوئی حسینہ جو کانچ کا دل اُچھال کردے تو کیا کروگے؟
قلم سے کاتب یہ لکھ رہا ہے 'دلیلِ صبحِ بہار' ہو تم
دلیل کی 'دال' کو بدل کر وہ 'ذال' کردے تو کیا کروگے؟
تم اُس سے خیراتِ حسن میں سو روپئے کی امید رکھ رہے ہو
وہ اپنے پلّو سے اک چونّی نکال کردے تو کیا کروگے؟
تمہاری ساس آ رہی ہے گھر میں تمہیں یہ 'خوش دامنی' مبارک
گر اس کی امّی تمہارا جینا محال کردے تو کیا کروگے؟

مشاعروں میں اُلٹ پلٹ کے وہ چار غزلیں سنانے والو!
اگر کوئی پانچویں غزل کا سوال کردے تو کیا کروگے؟


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام