وگرنہ اس عمارت کے منارے ایک جیسے ہیں

بزم مزاح| خالدؔ عرفان انتخاب| بزم سخن

میانِ ہند و پاکستان اک سرحد کا جھگڑا ہے
وگرنہ اس عمارت کے منارے ایک جیسے ہیں
کراچی کا کچن ہو یا وہ دکن کی رسوئی ہو
نمک کا فرق ہے بینگن بگھارے ایک جیسے ہیں
پجاموں کے ڈیزائن کو بدل ڈالا تو کیا غم ہے
ہماری بیویوں کے تو غرارے ایک جیسے ہیں
پریشاں حال ہے پبلک مگر دونوں ممالک کے
مراثی ، کرکٹر ، فلمی ستارے ایک جیسے ہیں
کنوارے لوگ تو ہر ملک میں آزاد پھرتے ہیں
مگر شادی شدہ قسمت کے مارے ایک جیسے ہیں
برائے عقد خوانی قاضیوں میں فرق ہے لیکن
کراچی اور دلی کے چھوہارے ایک جیسے ہیں
کنوارا آدمی ہو یا کوئی آزاد لیڈر ہو
جو بے پیندے کے لوٹے ہیں وہ سارے ایک جیسے ہیں
نکمے رہنما اور عقل سے پیدل سیاستداں
ہمارے ایک جیسے ہیں تمہارے ایک جیسے ہیں

یہاں کا خالدؔ عرفاں وہاں کے راحتؔ اندوری
نرے شاعر ہیں دونوں کے ستارے ایک جیسے ہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام