کہو صبا سے کہ میرا سلام لے جائے

نعت| کلیم احمد عاجزؔ انتخاب| بزم سخن

کہو صبا سے کہ میرا سلام لے جائے
سلام ہی میں چھپا ہے پیام لے جائے
لہو سے دل کے ہے لبریز جام لے جائے
حضور (ﷺ) تک کوئی میرا کلام لے جائے
نقوش خونِ جگر نے جو کچھ بنائے ہیں
سب انتساب انہیں کے ہے نام لے جائے
دکھا تو دے کہ گذرتی ہے زندگی کیسی
یہ روز و شب یہ مری صبح و شام لے جائے

غریب دل سے نچوڑے ہوئے ہیں پانچ اشعار
یہ میرا حوصلۂ نا تمام لے جائے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام