ملنے کی طرح مجھ سے وہ پل بھر نہیں ملتا

غزل| نصیرؔ ترابی انتخاب| بزم سخن

ملنے کی طرح مجھ سے وہ پل بھر نہیں ملتا
دل اس سے ملا جس سے مقدر نہیں ملتا
یہ راہِ تمنا ہے یہاں دیکھ کے چلنا
اس راہ میں سر ملتے ہیں پتھر نہیں ملتا
ہم رنگیٔ موسم کے طلب گار نہ ہوتے
سایہ بھی تو قامت کے برابر نہیں ملتا
کہنے کو غمِ ہجر بڑا دشمنِ جاں ہے
پر دوست بھی اس دوست سے بہتر نہیں ملتا

کچھ روز نصیرؔ آؤ چلو گھر میں رہا جائے
لوگوں کو یہ شکوہ ہے کہ گھر پر نہیں ملتا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام