اسے تو کھو ہی چکے پھر خیال کیا اس کا

غزل| خالدؔ شریف انتخاب| بزم سخن

اسے تو کھو ہی چکے پھر خیال کیا اس کا
یہ فکر کیسی کہ پھر ہوگا حال کیا اس کا
وہ ایک شخص جسے خود ہی چھوڑ بیٹھے ہیں
گھلائے دیتا ہے دل کو ملال کیا اس کا
تمہاری آنکھوں میں چھلکیں ندامتیں کیسے
جواب بننے لگا کیا سوال کیا اس کا
وہ نفرتوں کے بھنور میں بھی مسکرا کے ملا
اب اس سے بڑھ کے بھلا ہو کمال کیا اس کا
اسے تو جاں سے بھی اپنی عزیز تر رکھئے
جو زخم خود ہی لگے اندمال کیا اس کا
اب اس طرح بھی نہ یادوں کی کرچیاں چنئے
نہ تھا فراق سے بہتر وصال کیا اس کا

یہ سوچ کر نہ اسے پھر کبھی ملے خالدؔ
کہ جانے ہوگا ندامت سے حال کیا اس کا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام