جسے عشقِ سرکار بطحاؐ نہیں ہے

نعت| بہزادؔ لکھنوی انتخاب| بزم سخن

جسے عشقِ سرکار بطحاؐ نہیں ہے
وہ اپنی حقیقت کو سمجھا نہیں ہے
پہنچ کر مدینے میں اے آنے والے
محبت کا یہ تو تقاضا نہیں ہے
مدینہ مجھے لے چلو چارہ سازو
بجز اس کے کچھ تم سے کہنا نہیں ہے
الہی دکھا دے مدینے کی گلیاں
مدینہ کبھی میں نے دیکھا نہیں ہے
خدا کی طلب ہے تو بطحا کو پہنچو
کوئی دوسرا اور رستہ نہیں ہے
بجز آپ کے اے شفیعِ دو عالمؐ
سرِ حشر کوئی سہارا نہیں ہے
پڑھوں نعت بہزادؔ بطحا میں جا کر
بجز اس کے کوئی تمنا نہیں ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام