عشق ہے تو عشق کا اظہار ہونا چاہئے

غزل| منورؔ رانا انتخاب| بزم سخن

عشق ہے تو عشق کا اظہار ہونا چاہئے
آپ کو چہرے سے بھی بیمار ہونا چاہئے
آپ دریا ہیں تو پھر اس وقت ہم خطرے میں ہیں
آپ کشتی ہیں تو ہم کو پار ہونا چاہئے
ایرے غیرے لوگ بھی پڑھنے لگے ہیں ان دنوں
آپ کو عورت نہیں اخبار ہونا چاہئے
زندگی تو کب تلک در در پھرائے گی ہمیں
ٹوٹا پھوٹا ہی سہی گھر بار ہونا چاہئے

اپنی یادوں سے کہو اک دن کی چھٹی دے مجھے
عشق کے حصے میں بھی اتوار ہونا چاہئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام