کوہ کنی ہم سب نے کی تھی ہیرے بھی ہم سب کو ملے تھے

قطعات| مولانا عامرؔ عثمانی انتخاب| بزم سخن

کوہ کنی ہم سب نے کی تھی ہیرے بھی ہم سب کو ملے تھے
میرے ساتھی ان ہیروں سے عدل کے شیشے کاٹ رہے ہیں
رنگیں خوابوں کا اک دفتر ہم سب نے تصنیف کیا تھا
میرے ساتھی اس دفتر کو دیمک بن کر چاٹ رہے ہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام