وہ جس کو وقت کی قیمت کا اندازہ نہیں ہوتا

غزل| ابن حسؔن بھٹکلی انتخاب| بزم سخن

وہ جس کو وقت کی قیمت کا اندازہ نہیں ہوتا
وہ غافل ہے اسے غفلت کا اندازہ نہیں ہوتا
چھپا سورج تو کالی رات کا چہرہ نظر آیا
وگرنہ عمر بھر ظلمت کا اندازہ نہیں ہوتا
وہ ہر اک آزمائش کو مصیبت ہی سمجھتا ہے
جسے اللہ کی حکمت کا اندازہ نہیں ہوتا
تجھے اپنی بلندی خود ہی جھک کر ناپنی ہوگی
زمیں سے اے فلک! رفعت کا اندازہ نہیں ہوتا
بہت آسان ہے غربت شناسی کا ہنر لیکن
کسی خود دار کی غیرت کا اندازہ نہیں ہوتا
میں اکثر دیکھتا رہتا ہوں ان نمناک آنکھوں کو
مگر ابنِ حسنؔ وسعت کا اندازہ نہیں ہوتا



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام