چلا جا رہا ہے نبیؐ کا صحابی

نظم| رمزیؔ اٹاوی انتخاب| بزم سخن

بیاباں کی تپتی زمین سے گزرتا
چٹانوں کے سینوں پہ چڑھتا اترتا
شہادت نہ ملنے پہ افسوس کرتا
چلا جا رہا ہے نبی کا صحابی
گلے میں حمائل مقدس صحیفہ
زبان پر ہو القاہر کا وظیفہ
سفر کر رہا ہے خدا کا خلیفہ
چلا جا رہا ہے نبیؐ کا صحابی
ہمالہ کو دوشِ یقیں پر اٹھائے
جہاں پاؤں رکھے زمین ڈگمگائے
منازل کی دھن میں قدم کو بڑھائے
چلا جا رہا ہے نبیؐ کا صحابی
اگر ٹھہر جائے تو منزل صدا دے
اگر چل پڑے تو زمانہ دعا دے
زمین پر قدم ہیں فلک پر ارادے
چلا جا رہا ہے نبیؐ کا صحابی
جبیں پر پسینے کی موج آفتابی
لبوں پر تبسم گلابی گلابی
نظر انقلابی قدم انقلابی
چلا جا رہا ہے نبیؐ کا صحابی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام