تعارف شاعر

poet

رمزیؔ اٹاوی

ظہور احمد ابو الاسرار رمزی اٹاوی

ریاست راجستھان کے شہر جودھپور سے تعلق رکھنے والے اردو کے با کمال شاعرِ جن کو مصورِ مناظر و نقاشِ فطرت بھی کہا جاتا ہے ، جناب ابو الاسرار رمزؔی اٹاوی کا اصل نام ظہور احمد ، ابو الاسرار کنیت اور رمزؔی تخلص تھا ، آپ علمی و ادبی دنیا میں رمزؔی اٹاوی کے نام سے مشہور ہوئے۔

آپ 01/ دسمبر 1912ء کو اٹاوہ اترپردیش میں پیدا ہوئے ، آپ کے والد ماجد جناب منشی مولیٰ بخش رحمانی بھی شاعر تھے اور بیکسؔ تخلص رکھتے تھے اور آپ کے نانا کے بڑے بھائی سکندر یار خان بھی نہاںؔ تخلص کے ساتھ شاعری کرتے تھے ، آپ نے اسلامیہ انٹر کالج اٹاوہ سے 1929ء میں میٹرک کا امتحان پاس کیا ، اس کے بعد انجمن ہدایت اسلام میں انگریزی کی تدریسی خدمات سے وابستہ ہوئے اور اسی زمانے میں شاعری کا آغاز کیا ، آپ کو علامہ سیماب اکبرآبادی سے تلمذ حاصل تھا ، 1932ء کو جودھپور کے محکمۂ تعلیم سے وابستہ ہوئے اور یہیں ملازمت کے ساتھ ساتھ تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا ، منشی کامل الہٰ آباد یونیورسٹی سے اور ایم اے انگریزی کی ڈگری علی گڑھ یونیورسٹی سے حاصل کی ، اس کے بعد ادیب کامل جامعہ اردو علی گڑھ سے اور ایڈوانس ہندی کا امتحان الہٰ آباد یونیورسٹی سے پاس کیا ، اس کے بعد آپ جودھپور ریڈیو پر شعبۂ اردو کے انچارج مقرر ہوئے ، آپ نے زیادہ تر نظمیں کہی ہیں لیکن آپ کی غزلیں بھی کافی بلند مرتبہ رکھتی ہیں ، آپ کی شاعری پر اسلامی اقدار اور اخلاقیات کا رنگ و عنصر بہت نمایاں ہے ، "صحرا میں بھٹکتا چاند" آپ کا شعری مجموعہ ہے جسے آپ کے پوتے اشراق الاسلام ماہر نے 2001ء میں شائع کیا ہے ، آپ ایک شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ اچھے نثرنگار بھی تھے ، آپ نے بچوں کے لئے بھی لکھا ہے ، آپ 15/ اپریل 2002ء کو جودھپور میں انتقال کر گئے۔


رمزیؔ اٹاوی کا منتخب کلام