کہا کہ آپ کو یوں ہی گمان ایسا ہے

غزل| افتخار راغبؔ انتخاب| بزم سخن

کہا کہ آپ کو یوں ہی گمان ایسا ہے
وہ بولے جی نہیں سچ مچ جہان ایسا ہے
کہا کہ آئیے بس جائیے مِرے دل میں
وہ بولے آپ کے دل کا مکان ایسا ہے؟
کہا کہ پھولوں میں کیا خوب دل ربائی ہے
وہ بولے کیوں نہ ہو جب باغبان ایسا ہے
کہا کہ آپ تو رونے لگے غزل سن کر
وہ بولے آپ کا طرزِ بیان ایسا ہے
کہا کہ آپ کے جیسا کوئی حسین نہیں
وہ بولے آپ کو یوں ہی گمان ایسا ہے
کہا کہ آپ کے آنچل سی کوئی چیز ہے کیا؟
وہ بولے تاروں بھرا آسمان ایسا ہے

کہا کہ آپ تو راغبؔ کو بھی بھلا بیٹھے
وہ بولے وقت ہی نا مہربان ایسا ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام