جب ادائے حسن میں ظالم ادائیں آ گئیں

غزل| افتخار راغبؔ انتخاب| بزم سخن

جب ادائے حسن میں ظالم ادائیں آ گئیں
اِس دلِ بے تاب کے سر پر بلائیں آ گئیں
دل جلاتی اور کرتی سائیں سائیں آ گئیں
پھر تمہاری یاد کی پاگل ہوائیں آ گئیں
دل ہی دل میں کوئی دل سے یاد کرتا ہے مجھے
دل سے دل تک دل دھڑکنے کی صدائیں آ گئیں
پھر خطا مجھ سے ہوئی پھر بھولنا چاہا تجھے
پھر تری یادیں مجھے دینے سزائیں آ گئیں
خوف و دہشت ہے عیاں ان کے ہر اِک انداز سے
زد پہ کس شہباز کی یہ فاختائیں آ گئیں
کون ہے جو چاہتا ہے مجھ کو راغبؔ اِس قدر
ہر بلا کو ٹالنے کس کی دعائیں آ گئیں



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام