شوق نے پھر لی انگڑائی

نعت| سمعانؔ خلیفہ انتخاب| بزم سخن

شوق نے پھر لی انگڑائی
شہرِ جاں کی یاد آئی
فکر کا پنچھی لہرایا
عشق نے برکھا برسائی
مہکا لفظ کا پیراہن
خوشبو کی ہے پُروائی
سازِ محبت کا نغمہ
نعتِ نبی کی شہنائی
دل کے سلطاں کے آگے
خَم ہے اوجِ دارائی
میرا مقدر چمکائے
اُن کے در کی جبیں سائی
روحِ مطہر کو زیبا
فکر ونظر کی سچائی
مظہرِ شفقت اور رحمت
پیکرِ صبر و شکیبائی
حسنِ نبی کا صدقہ ہے
طیبہ کی دل آرائی
نعت رفیقِ جلوت ہے
نعت انیسِ تنہائی
اُن کی ثنا کا ہر مصرع
عشق میں بادیہ پیمائی
مدحِ سرورِ عالم ہے
روئے سخن کی زیبائی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام