جس کی صنّاعِ دو عالم نے بھی مدحت کی ہے

نعت| ابو المجاہد زاہدؔ انتخاب| بزم سخن

جس کی صنّاعِ دو عالم نے بھی مدحت کی ہے
میں نے اس سرورِ خوباں سے محبت کی ہے
امتی احمدِ مرسل کا بنایا ہے مجھے
میرے اللہ نے یہ خاص عنایت کی ہے
جادۂ زیست کا ہر موڑ ہے روشن روشن
دھوپ پھیلی ہوئی خورشیدِ ہدایت کی ہے
ہم غلامانِ محمدؐ ہیں اجالوں کے سفیر
ہم نے ہر دور میں ظلمت سے بغاوت کی ہے
دوستو! یوں تو مسلمان ہو تم بھی ہم بھی
بات پابندیٔ آئینِ شریعت کی ہے
بس وہ معیارِ محبت پہ کھرا اترا ہے
جس نے سرتاجِ رسالت کی اطاعت کی ہے

معتبر دین ہی اس کا ہے نہ ایماں زاہدؔ
جس نے فرمانِ محمدؐ سے بغاوت کی ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام