اکثر چھوٹے لوگ ملے ہیں عالی شان ایوانوں میں

غزل| ابو المجاہد زاہدؔ انتخاب| بزم سخن

اکثر 'چھوٹے لوگ' ملے ہیں عالی شان ایوانوں میں
ہم نے نقلی پھول ہی دیکھے سونے کے گل دانوں میں
بھینٹ چڑھا دی ساری ہمت ساحل کی آسائش پر
طوفانوں سے لڑنے والے ڈوب گئے میدانوں میں
اک ملت بن کر سب بھائی ایک ہی گھر میں رہتے تھے
بٹتے بٹتے بٹتے بٹتے بٹ گئے کتنے خانوں میں
دونوں ہی شیطان ہیں لیکن لال بڑا ہے یا پیلا
سارا جھگڑا بس اس پر ہے ان دونوں شیطانوں میں
اندھیارے افسردہ گھروں کے دور بھی ہوں تو کیوں کر ہوں
سورج تو لپٹے رکھے ہیں غفلت کے جزدانوں میں
قبریں ایسی جیسی دلہنیں چوتھی کی ہوں اے زاہدؔ
کیا کیا زیب وزینت دیکھی 'اسلامی بت خانوں' میں



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام