نہ رو اے شمع پروانوں کا نازک دل نہیں ہوتا

غزل| استاد قمرؔ جلالوی انتخاب| بزم سخن

نہ رو اے شمع پروانوں کا نازک دل نہیں ہوتا
یہ دیوانے ہیں مر جانا انہیں مشکل نہیں ہوتا
بس اب چپکے رہو منصور کی بابت نہ کھلواؤ
محبت اتنی بھر دیتے ہو جتنا دل نہیں ہوتا
خدا رکھے تمہارا غم تو کیا عالم سما جائے
ذرا سا دل سمجھتے ہو ذرا سا دل نہیں ہوتا
الہٰی ڈوب جانا ہی لکھا ہے کیا مقدر میں
ادھر جاتی ہے کشتی جس طرف ساحل نہیں ہوتا

ازل سے محو ہوں آئینۂ دل کی صفائی میں
ترے قابل بناتا ہوں تیرے قابل نہیں ہوتا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام