پاتے نہیں ہیں عیب کو بھی کم ہنر سے ہم

غزل| بسملؔ سعیدی انتخاب| بزم سخن

پاتے نہیں ہیں عیب کو بھی کم ہنر سے ہم
جب دیکھتے ہیں چشمِ حقیقت نگر سے ہم
ان کے فریبِ لطف کے دن بھی گزر گئے
اب مطمئن ہیں اپنے غمِ معتبر سے ہم
خود جس قدر بلند ہیں اپنی نگاہ میں
اتنے نہ گر سکیں گے تمہاری نظر سے ہم
دو دن میں ہوگیا ہے یہ عالم کہ جس طرح
تیرے ہی اختیار میں ہوں عمر بھر سے ہم
کتنا بلند عشق کی غیرت نے کر دیا
جس دن سے گر گئے ہیں تمہاری نظر سے ہم
دیکھیں گے کیا کسی کو اب اپنی نگاہ سے
خود کو بھی دیکھتے ہیں تمہاری نظر سے ہم

بسملؔ مسافرت کی یہ ساری مصیبتیں!
پہلے ہی دل میں سوچ کے نکلے ہیں گھر سے ہم


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام