ہر اشک بوند بوند ہے ہر مو گرہ گرہ

غزل| محسنؔ احسان انتخاب| بزم سخن

ہر اشک بوند بوند ہے ہر مو گرہ گرہ
ہیں سب معاملاتِ من و تو گرہ گرہ
اک رشتۂ جمال میں ہم نے پرو دیے
آنکھوں سے بہہ رہے تھے جو آنسو گرہ گرہ
فرخندہ ساعتوں کا نہ کر تذکرہ کہ اب
لوحِ جبیں شکن شکن ابرو گرہ گرہ
اس عہد نے خودی کا عجب حال کر دیا
ہر سفلہ با وقار ہے حق جو گرہ گرہ
محسنؔ کوئی نجات کا رستہ تلاش کر
حالات و واقعات ہیں ہر سو گرہ گرہ


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام