تعارف شاعر

poet

قابلؔ اجمیری

 جدیداردو غزل کے معروف و مشہور ایک اور قابل اجمیری 27/  اگست 1931ء  کو اجمیر میں پیدا ہوئے۔

آپ کا  اصل نام عبد الرحیم اور ’’قابلؔ‘‘ تخلص ہے   ،ابتدائی زمانہ اجمیر شریف میں گزرا جہاں کے ادبی ماحول میں رہتے قابل اجمیری نے چودہ سال کی عمر میں شاعری کا آغاز کیا اور وہاں کے ارمان اجمیری و  مولانا مانی اجمیری سے اصلاحِ سخن کرتے رہے۔

تقسیم ہند کے بعد   1948ء  میں اپنے بھائی  کے ساتھ پاکستان ہجرت کر گئے اور حیدرآباد سندھ میں رہائش پذیر ہوئے، ابھی عین جوانی ہی تھی کہ  تپ دق کے مرض میں مبتلا ہو گئے اور  3/  اکتوبر 1962ء میں اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئے ،   اس طرح انہوں نے صرف اکتیس برس حیات پائی اور بمشکل جو تیرہ چودہ سال اردو شاعری کو نصیب ہوئے اس میں انہوں نے جدید اردو غزل کو بہت کچھ دیا جس میں   ان کی اپنی زندگی کی افسردہ  حالات کی عکاسی اور مضطرب خیالات کے احساسات ایک الگ ہی شکل میں ان کے کلام میں نمایاں ہوتے ہیں    ۔

 آپ کے شعری مجموعے’’دیدۂ بیدار‘‘ ، ’’خون رگ جاں‘‘ اور ’’باقیات قابلؔ‘‘ کے نام سے آپ کی وفات کے بعد شائع ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ’’کلیات قابلؔ‘‘ کی بھی اشاعت ہوئی ہے اور آپ کو حکومت سندھ نے انھیں ’’شاعر سندھ‘‘ کے خطاب سے بھی نوازا ہے۔

تصویر / پنٹرسٹ


قابلؔ اجمیری کا منتخب کلام